حساب لینےوالو! ہم تمہارا یوم حساب بنا دیں گے۔ تم پر اور تمہارے بچوں پر زمین تنگ کردیں گے۔ نہال ہاشمی کی ججزکو دھمکیاں ، وزیراعظم ہاؤس نے نہال ہاشمی سے وضاحت طلب کرلی
اسلام آباد(پی ایف پی) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما نہال ہاشمی نے آج ایک تقریر میں پانامہ کیس کے ججز اورjitکے ارکان کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے نوازشریف کو تنگ کرنے کی کوشش کی تو قوم ان کے لیے زمین تنگ کر دے گی۔
These open threats to Judges and JIT members are serious offense. Put him behind the bars. #ArrestNehalHashmi pic.twitter.com/JsZHdectjr
— SYED FAYYAZ ALI (@IamTeamIK) May 31, 2017
اس تقریر پر شدید غم وغصہ کا اظہار کیا جارہا ہے اور مطالبہ کیا جارہا ہے کہ نہال ہاشمی نے توہین عدالت کی ہے لہذا انہیں فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ ان کی یہ تقریر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے اور لوگ اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ میاں نوازشریف کے صاحبزادے نے کہا کہ جے آئی جے کے دو ارکان انہیں ہراساں کر رہے ہیں۔
ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے جوش خطابت میں کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ حساب لینے والے کل ریٹائر ہوجائیں گے اور ہم ان کا یوم حساب بنادیں گے۔
ویڈیو میں نہال ہاشمی کو کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے،’اور سن لو جو حساب ہم سے لے رہے ہو، وہ تو نواز شریف کا بیٹا ہے، ہم نواز شریف کے کارکن ہیں، حساب لینے والوں! ہم تمھارا یوم حساب بنا دیں گے’۔
ان کا مزید کہنا تھا، ‘جنھوں نے بھی حساب لیا ہے اور جو لے رہے ہیں، کان کھول کے سن لو! ہم نے چھوڑنا نہیں تم کو، آج حاضر سروس ہو، کل ریٹائر ہو جاؤ گے، ہم تمھارے بچوں کے لیے، تمھارے خاندان کے لیے پاکستان کی زمین تنگ کردیں گے’۔
نہال ہاشمی کا مزید کہنا تھا، ‘تم پاکستان کے باضمیر، باکردار وزیراعظم نواز شریف کا زندہ رہنا تنگ کر رہے ہو، پاکستانی قوم تمھیں تنگ کردے گی’۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی حسین نواز نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو کی گئی ای میل کے ذریعے جے آئی ٹی کے ممبران بلال رسول اور عامر عزیز پر اعتراض اٹھایا تھا، تاہم سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ نے درخواست کو مسترد کردیا تھا۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 20 اپریل کو سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کیس کے تاریخی فیصلے میں وزیراعظم نواز شریف کے خلاف مزید تحقیقات کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے اعلیٰ افسر کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیا تھا۔
جس کے بعد 6 مئی کو سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل تین رکنی خصوصی بینچ نے جے آئی ٹی میں شامل ارکان کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔
جے آئی ٹی کا سربراہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل واجد ضیاء کو مقرر کیا گیا ہے جبکہ دیگر ارکان میں ملٹری انٹیلیجنس (ایم آئی) کے بریگیڈیئر کامران خورشید، انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے بریگیڈیئر نعمان سعید، قومی احتساب بیورو (نیب) کے گریڈ 20 کے افسرعرفان نعیم منگی، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے بلال رسول اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے عامر عزیز شامل ہیں۔
نہال ہاشمی کا بیان ان کی ذاتی رائے: مریم اورنگزیب
دوسری جانب وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نہال ہاشمی نے جو کچھ کہا، وہ ان کی ذاتی رائے تھی، سینیٹر کے بیان سے وزیراعظم نواز شریف یا مسلم لیگ (ن) کا کوئی تعلق نہیں۔
ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے نہال ہاشمی سے وضاحت طلب کی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت آئین اور قانون کی بالادستی پر مکمل یقین رکھتی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ اداروں کے درمیان غلط فہمی پیدا نہ ہو۔
پی ٹی آئی کا تشویش کا اظہار
نہال ہاشمی کے ان بیانات کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اس پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نہال ہاشمی نے سپریم کورٹ کے ججز اور جے آئی ٹی ممبران کو براہ راست دھمکی دی ہے اور یہ سب کچھ حسین نواز کے جے آئی ٹی میں پیش ہونے کے بعد شروع ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے خلاف منظم مہم شروع کردی گئی جو قابل تشویش ہے، ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز اور جے آئی ٹی ممبران کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
فواد چوہدری نے پاناما کیس کی سماعت کے لیے بنائے گئے خصوصی بینچ کے ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا نوٹس لیں کہ ‘کس طرح حکومتی کارندے اس پورے معاملے کا اسکینڈل بنا رہے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی انصاف کے حصول کے لیے کھڑی ہے اور پاکستان کے لوگ بھی انصاف کے حصول کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و مرکزی ترجمان شفقت محمود نے نہال ہاشمی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت محسوس کی تو عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کریں گے۔
